مکہ مکرمہ : سعودی عرب کے مفتی اعظم، سینئر علما کونسل کے چیئرمین اور ادارہ علمی تحقیق و افتا کے صدر، الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اجازت کے بغیر حج کرنا نہ صرف سنگین شرعی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ ریاستی نظام کے خلاف کھلی بغاوت کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر عازم حج کے لیے لازمی ہے کہ وہ حکومتِ سعودی عرب کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی مکمل پیروی کرے اور حج کی ادائیگی کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بغیر اجازت حج کرنا مفاد عامہ، امن و امان اور شریعت کے مقرر کردہ مقاصد کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
1446 ہجری کے حج کے عازمین کے لیے اپنے خصوصی بیان میں مفتی اعظم نے خبردار کیا کہ بغیر اجازت حج کی کوشش نہ صرف غیرقانونی عمل ہے بلکہ دینی گناہ بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عمل سے امن عامہ میں خلل، افرا تفری اور دیگر حاجیوں کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں جو شریعت کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکام کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی اسلامی تعلیمات اور حکمرانِ وقت کے اطاعت کے اصول کی خلاف ورزی ہے، جو اسلامی معاشرت کے لیے نہایت خطرناک رجحان ہے۔
مفتی عبدالعزیز آل الشیخ نے تمام عازمین حج پر زور دیا کہ وہ وزارتِ صحت کی جانب سے تجویز کردہ تمام ویکسینز اور طبی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور سیکیورٹی حکام کے ساتھ مکمل تعاون نہ صرف دینی فرض ہے بلکہ یہ دیگر حاجیوں کے تحفظ کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کوئی حاجی ہدایات کی پاسداری میں ناکام رہتا ہے تو اسے قانونی جوابدہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کا حج بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نظم و ضبط اور احتیاطی تدابیر کا مقصد حاجیوں کو سہولت فراہم کرنا اور عبادت کو پرسکون ماحول میں ممکن بنانا ہے۔
اپنے بیان کے اختتام پر مفتی اعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام عازمین حج کو اپنے سفر میں آسانی عطا فرمائے، ان کی عبادات قبول فرمائے اور حج کو ان کے لیے باعثِ رحمت، مغفرت اور نجات بنائے۔