مکہ مکرمہ:سعودی وزارت حج و عمرہ نے عازمینِ حج سے ایک نہایت اہم اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یومِ عرفہ کے دن صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اپنے خیموں میں قیام کریں اور جبلِ رحمت یا مسجد نمرہ کی طرف نہ جائیں۔ اس فیصلے کا مقصد حجاج کرام کو سورج کی تیز دھوپ اور شدید گرمی کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔
وزارت نے خبردار کیا ہے کہ شدید گرمی میں غیر ضروری نقل و حرکت نہ صرف حاجیوں کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے بلکہ انتظامی و طبی خدمات پر اضافی دباؤ کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اس لیے ہر حاجی کو چاہیے کہ وہ وزارت کی جاری کردہ احتیاطی ہدایات پر مکمل عملدرآمد کرے تاکہ اس عظیم عبادت کو سہولت اور اطمینان کے ساتھ مکمل کیا جا سکے۔
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ حجاج کرام مقدس مقامات کے درمیان سفر کے تمام مراحل میں منظور شدہ ٹرانسپورٹ سسٹم سے ہی استفادہ کریں، اور بغیر اجازت پیدل سفر کرنے یا مقررہ راستوں سے ہٹنے سے مکمل اجتناب برتیں۔ خلاف ورزی کی صورت میں حاجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عازمین حج کو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنا "نسک کارڈ” ہر وقت اپنے پاس رکھیں کیونکہ یہ نہ صرف ان کی شناختی دستاویز ہے بلکہ ایمرجنسی کی صورت میں فوری مدد کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ وزارت نے حاجیوں کو تنبیہ کی ہے کہ کارڈ کا ضیاع کسی بھی صورت میں مسائل پیدا کر سکتا ہے، اس لیے اسے محفوظ رکھنا ہر حاجی کی ذمہ داری ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے خدمت فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں کو بھی سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گروپ کے حاجیوں کو ان تمام ہدایات کی اہمیت سے آگاہ کریں، اور انہیں اس بات کا شعور دیں کہ ان ہدایات پر عمل نہ صرف ان کی عبادت کو آسان بنائے گا بلکہ ان کی صحت و سلامتی کو بھی یقینی بنائے گا۔
یاد رہے کہ یومِ عرفہ حج کا سب سے اہم دن ہوتا ہے، اور اس دن کی عبادات اور دعائیں خاص روحانی مقام رکھتی ہیں۔ ایسے میں سعودی حکومت کی جانب سے دی جانے والی احتیاطی تدابیر حاجیوں کی سہولت اور تحفظ کے لیے نہایت اہم ہیں۔