مدینہ منورہ کی معروف کھجور منڈی میں ان دنوں نئے فصل کے آغاز نے ایک نئی رونق بکھیر دی ہے، جہاں ابتدائی طور پر صرف چند اقسام محدود پیمانے پر دستیاب ہیں، لیکن عوامی دلچسپی اور خریداری کے رجحان میں تیزی آ رہی ہے۔
کھجوروں کے تازہ سیزن کی یہ فصل مدینہ کے مغربی باغات سے آ رہی ہے، جنہیں ہر سال مقدس شہر کے زرعی حسن کا پہلا پیغام سمجھا جاتا ہے۔
اس وقت جو اقسام منڈی میں پہنچ رہی ہیں ان میں سب سے پہلے ’لونہ‘، ’ربیعہ‘ اور ’عجوہ‘ شامل ہیں، جو اپنے ذائقے، معیار اور مقامی پہچان کے سبب ہمیشہ سے خاص اہمیت رکھتی ہیں۔ ان اقسام کی آمد نے نہ صرف منڈی میں کاروباری سرگرمیوں کو مہمیز دی ہے بلکہ قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جو موسم کی ابتدا میں محدود فراہمی کی عکاسی کرتا ہے۔
منڈی کے موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے مدینہ کھجور منڈی کے سربراہ محمد اللہیبی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابھی تک لونہ اور عجوہ کھجور محدود تعداد میں دستیاب ہیں۔
ان کے مطابق تین کلوگرام وزن والے لونہ کھجور کے کارٹن کی قیمت 70 ریال مقرر کی گئی ہے جبکہ معروف عجوہ کھجور کے ڈبے کی قیمت 45 ریال تک پہنچ گئی ہے۔
یہ ابتدائی قیمتیں اس وقت کی ہیں جب فصل ابھی پوری طرح مارکیٹ میں نہیں اتری، اور طلب رسد سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھجوروں کی قیمتیں نسبتاً بلند ہیں۔ تاہم، ماہرین کا خیال ہے کہ جیسے جیسے مزید کھجور باغات سے منڈیوں تک پہنچے گی، رسد میں توازن آئے گا اور قیمتوں میں استحکام متوقع ہے۔
محکمہ زراعت اور مقامی تاجروں کو اس سال کھجور کی فصل سے خاصی امیدیں وابستہ ہیں، کیونکہ ابتدائی اشارے بتاتے ہیں کہ موجودہ موسم گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ زرخیز ہے۔
یہ نہ صرف مدینہ منورہ کی مقامی ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ ملکی سطح پر کھجور کی طلب کا بھی بڑا حصہ مہیا کرے گا۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ مدینہ کی کھجوریں اپنی مذہبی، ثقافتی اور غذائی اہمیت کی بنا پر عالمی شہرت رکھتی ہیں، خاص طور پر ’عجوہ‘ جو نبی کریم ﷺ کی پسندیدہ کھجوروں میں شمار ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے آغاز کا سیزن نہ صرف تجارتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ جذباتی وابستگی بھی رکھتا ہے۔
مدینہ منورہ میں کھجوروں کی نئی فصل کی آمد نے مقامی معیشت میں تازگی پیدا کر دی ہے، اور اگر پیداوار کا اندازہ درست ثابت ہوتا ہے تو آنے والے دنوں میں نہ صرف قیمتیں متوازن ہوں گی بلکہ خریداروں کو کھجور کی وافر اور معیاری اقسام دستیاب ہوں گی۔