اسلام آباد / بیجنگ / پیرس:پاک فضائیہ کے دِلیر سپوتوں نے بھارت کو وہ سبق سکھایا ہے جو تاریخ کے صفحات میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ جے ایف-17 تھنڈر اور جے-10 سی نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا اور دنیا نے پاکستان کی فضائی طاقت کو سلام کیا۔
جیسے ہی پاک فضائیہ نے بھارتی رافیل طیاروں کو فضا میں نشانہ بنایا، دنیا بھر کے سرمایہ کاروں نے چینگ ڈو ایئرکرافٹ کارپوریشن (CAC) کی طرف رخ کر لیا۔ یہی وہ چینی کمپنی ہے جو پاکستان کے جے ایف-17 اور جے-10 سی طیارے تیار کرتی ہے۔
چینی کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں 18.18 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا ہے جو کہ ایک تاریخی اُچھال ہے،
پاکستان کے پاس اس وقت 168 جے ایف-17 تھنڈر طیارے موجود ہیں، جنہیں چین کے اشتراک سے تیار کیا گیا
مزید برآں، 25 جے-10 سی طیارے پاکستان نے 2021 میں حاصل کیےخاص طور پر بھارت کے فرانسیسی رافیل طیاروں کا توڑ کرنے کے لیے۔دوسری طرف، بھارت کی جانب سے استعمال ہونے والے رافیل طیاروں کی کارکردگی نے سرمایہ کاروں کو مایوس کر دیا۔
ڈسالٹ ایوی ایشن جو رافیل طیارے تیار کرتی ہے کے شیئرز میں 1.64 فیصد کمی دیکھی گئی، حالانکہ گزشتہ ہفتے یہ شیئرز 3.4 فیصد تک بڑھے تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ان کارروائیوں کی ویڈیوز میڈیا کے سامنے پیش کیں، جن میں دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہےیہ دفاعی کارروائی تھی، لیکن دشمن کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان مناسب وقت اور مقام پر بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
عسکری تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ صرف ایک جنگی معرکہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی دفاعی صلاحیت، ٹیکنالوجی اور خود انحصاری کا اعلان ہے۔
جے ایف-17 اب صرف پاکستان کی طاقت نہیں، بلکہ ایک برانڈ بن چکا ہےجس پر سرمایہ کار بھی بھروسہ کرنے لگےہیں