شام کے صدر احمد الشرع نے اعلان کیا ہے کہ وہ اتوار کے روز متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے، جو ان کے بطور صدر کسی خلیجی ملک کا دوسرا سفر ہوگا۔
اس دورے کے دوران، وہ اپنے ساتھ وزیر خارجہ اسد الشبانی کو بھی لے کر جائیں گے، جو اس سال کے آغاز میں یو اے ای کا دورہ کر چکے ہیں۔
شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق، اس دورے میں شامی صدر اور اماراتی قیادت کے درمیان مختلف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔
اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے اور اس بات پر زور دینا ہے کہ شام اپنی عالمی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے فعال طور پر کوششیں کر رہا ہے۔
یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب شامی قیادت، بشار الاسد کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد، عرب اور مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔
اس سے قبل، احمد الشرع نے فروری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جو کہ ان کے صدارت سنبھالنے کے بعد پہلا غیر ملکی سفر تھا۔
ان کے یو اے ای کے دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ شام کی نئی قیادت عرب دنیا کے ساتھ اپنے روابط کو نئے سرے سے استوار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ، جو احمد الشرع کی قیادت میں تھا، حیات تحریر الشام جیسے سنی اسلام پسند گروپ کے ہاتھوں ہوا تھا۔
تاہم، اس کے باوجود، شامی قیادت کا یہ دورہ ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے جس میں عرب دنیا کے ساتھ تعلقات میں استحکام کی کوشش کی جا رہی ہے۔