شام کے نئے رہنما احمد الشرع نے اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کو یقین دلایا ہے کہ وہ یورپ کو متاثر کرنے والے دو اہم مسائل,غیر قانونی ہجرت اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
تاجانی نے دمشق میں ملاقات کے دوران کہا، وہ غیر قانونی ہجرت کو روکنے اور منشیات فروشوں سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔ تاجانی نے ان مسائل کو اٹلی کے لیے ترجیحی اہمیت کا حامل قرار دیا۔
ملاقات کے دوران تاجانی نے یورپی یونین کی شام پر عائد پابندیوں کو چھ ماہ سے ایک سال کے لیے معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔
تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ پابندیاں ختم کرنا صرف اٹلی کا فیصلہ نہیں بلکہ پورے یورپی یونین کی منظوری کی ضرورت ہے۔
تاجانی نے خطے کے اپنے دورے کے دوران شام کے بعد لبنان کا سفر کیا اور اس سے پہلے روم میں یورپی رہنماؤں اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران شام میں استحکام اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔
دوسری جانب، شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے اپنے پہلے سرکاری یورپی دورے پر جانے کے منصوبے کا اعلان کیا، جس میں متعدد ممالک کا دورہ شامل ہوگا۔
رواں ماہ کے آغاز سے ہی الشیبانی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور اردن کا دورہ کر چکے ہیں تاکہ سفارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے کہا کہ اگر شام کی نئی حکومت اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور شمولیتی اقدامات کرے تو یورپی یونین پابندیوں کے خاتمے پر غور کر سکتی ہے۔