جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے چار سدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ایسی اسمبلیاں تو ہم مٹی سے بنا سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی مذہبی حیثیت کو ختم کرنے کے لیے غیر ملکی ایجنسیوں سے مدد لی جا رہی ہے، یہاں سے مذہب کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔
ہماری بنیادوں میں مساجد و مدارس کے تحفظ اور اسلامی اقدار پر عمل کا جذبہ موجود ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے ہر دور میں دینی املاک اور اقدار کا تحفظ کیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ ہمیں اپنی مرضی کے انتخابات سے نہیں ٹرخایا جا سکتا، انھوں نے کہا کہ ہم نے آئینی ترمیم میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا، ان شاء اللہ ہماری کوششوں سے ہی پاکستان سے سود کا خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں مذہب کی گہری جڑیں اکھاڑنے کیلئے این جی اوز کو استعمال کیا گیا، مدارس، علوم اور سیاست کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
مولانا نے کہا کہ ہمارا صوبہ آگ میں جل رہا ہے، خیبرپختونخوا اور وفاق میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حکومت نا اہل لوگوں کے پاس ہے۔
مولانا نے کہا کہ ایسے انتخابات تو حسینہ واجد نے بھی نہیں کروائے تھے جیسے انتخابات کروا کے ہمیں ٹرخایا گیا، انھوں نے کہا ہم اس کا حساب لیں گے، بھولیں گے نہیں۔