رومی جونین، دورون شطنبرخر اور ایمیلی دماری، یہ وہ تین اسرائیلی لڑکیاں ہیں جنھیں حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے آج سب سے پہلے رہا کیا۔ ان تینوں یرغمالی لڑکیوں کو ریڈ کراس کے رضا کاروں کے ذریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے تینوں رہا ہونے والی لڑکیوں کی تصاویر اپنے سوشل اکاؤنٹ پر نشر کرتے ہوئے اسے اپنی سفارتی اور سیاسی کامیابی قرار دیا ہے۔
اتوار کے روز کئی گھنٹے تک اسرائیلی حکومت، حماس کو مورد الزام ٹھہرا کر جنگ بندی پر عمل کو مؤخر کرتی رہی کہ حماس نے رہا کی جانے والی خواتین کی فہرست کا اعلان نہیں کیا۔
رہا ہونے والی تین میں سے دو لڑکیوں کا تعلق اسرائیل سے ہے جبکہ ایک کا تعلق برطانیہ سے ہے اور وہ اسرائیلی شہریت بھی رکھتی ہے، تینوں کے متعلق دستیاب تفاصیل یہ ہیں:
رومی جونین، اس کی عمر 23 سال ہے اور وہ ایک پروفیشنل ڈانسر ہے، حماس نے جب نووا میوزک فیسٹیول پر حملہ کیا تھا تو اسے وہاں سے حراست میں لیا گیا تھا۔
دورون شطنبرخر، اس کی عمر 30 سال ہے اور وہ جانوروں کے صحت کے شعبے میں نرس کے طور پر کام کرتی ت ہے۔ وہ غزہ سے متصل کبوتز کفرازا نامی علاقے سے حراست میں لی گئی۔ یہ وہی علاقہ ہے جو حماس کے القسام بریگیڈ کے حملے کا سب سے زیادہ نشانہ بنا تھا۔
ایمیلی دماری، اس کی عمر 28 سال ہے اور یہ برطانوی نژاد اسرائیلی ہے۔ ان کو کبوتز کفرازا سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کی پرورش لندن میں ہوئی اور وہ فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں کی فین ہے۔ اور گرفتاری سے پہلے اسرائیل میں مقیم تھی۔