عالم عرب کے معروف اور بڑے جادوگر حامد آدم کے جادو اور جنات کے متعلق حیران کن انکشافات، سعودی ٹی وی چینل پر چلنے والے پروگرام میں تہلکہ خیز گفتگو، کہا : میں نے کبھی نماز نہیں پڑھی تھی، روزہ رکھنا چھوڑ دیا تھا، میں فٹ بال کی ٹیموں پر جادو کرکے انھیں جتواتا اور ہرواتا تھا۔
حامد آدم نے بتلایا کہ جادو کا تعلق غربت اور جہالت سے ہے، بہت سے لوگ غربت سے تنگ آکر ہم سے رجوع کرتے ہیں کہ ہمیں جادو سکھاؤ، جبکہ بہت سے لوگ جہالت اور حسد کی بنا پر جادو کا ارتکاب کرتے ہیں۔
حامد آدم کا کہنا ہے کہ جادو سے سب کچھ ممکن ہوتا، اگر کسی مسلمان نے حفاظتی دعاؤں کا حصار اپنے گرد قائم نہیں کیا ہوتا تو اسے جادو بہت جلد اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔حامد آدم نے بتلایا کہ اس کے پاس 286 جنات تھے جو اس کے امور سر انجام دیتے تھے۔
انھوں نے سعودی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ : جن گھروں میں سورہ بقرہ کی تلاوت ہوتی ہو وہاں جادو کا اثر نہیں ہوتا۔ جڑی بوٹیوں، نباتات اور پودوں سے بھی جنات نفرت کرتے ہیں۔
حامد آدم نے بتلایا جب میں نے جادو سے توبہ کرلی تو مجھے جنات کے سردار نے دو گناہ خدمات کی آفرز کیں، مجھے جادو کی دنیا میں وہ سب کچھ میسر تھا جو آپ لوگوں کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوگا لیکن ایک سوڈانی آدمی کے متوجہ کرنے پر، مجھے شیخ ابن بازرحمہ اللہ کے بیانات نے وہ دنیا ترک کرنے پر مجبور کردیا۔
میرا دھیان اللہ تعالی کی توحید اور رسول اقدس ﷺ کی تعلیمات کی طرف لوٹ گیا۔ حامد آدم نے کہا، جب میں نے جادو سے توبہ کرلی تو جنات کے سردار نے مجھ سے رابطہ کیا اور مجھے دھمکی دی لیکن میں نے صبح و شام کے اذکار کے ذریعے ان سے جان چھڑوا لی، اور یہی دعائیں اور اذکار ہی ہیں جنھوں نے ابھی تک مجھے ان کے انتقام سے محفوظ رکھا ہوا ہے۔
حامد آدم نے بتلایا کہ جنات کی جسمانی ساخت ہم سے مختلف ہوتی ہے، انھیں دیکھا نہیں جا سکتا۔ ان کی بناوٹ ایسی ہوتی ہے کہ وہ روشنی اور ہوا کو جذب نہیں کر سکتے۔ انھیں دیکھنے کے سب دعوے باطل ہیں۔ جنات نظر نہیں آتے۔
حامد آدم کا تعلق سوڈان سے ہے اور اب وہ جادو جنات اور عاملوں والے کاموں سے توبہ کرچکے ہیں۔ انھوں نے بتلایا کہ مسلمانوں میں جادو کی اقسام اور مہارتیں بہت کم ہیں۔ ہندوؤں اور یہودیوں کے ہاں اس کی بہت سی مہارتیں اور نوعیتیں ہیں۔ انھوں نے کہا، بھارت میں سب سے زیادہ جادو ہوتا ہے اس کے بعد اسرائیل میں جادو زیادہ ہوتا ہے۔
انھوں نے بتلایا کہ جادو گر جادو کرنے سے پہلے ماں یا باپ کا نام اس لیے پوچھتے ہیں تاکہ وہ ان ناموں کے حروف سے پانی، آگ، ہوا کے ساتھ مشترکات جوڑ کر، ان کے ماہر جنات سے رابطہ کرکے جادو کو پُر اثر بنا سکیں۔
حادم آدم نے یہ بھی بتلایا کہ وہ اپنے جادو کے ذریعے کئی بار سوڈان کی فٹ بال ٹیم کے لیے کام کرچکے ہیں اور بہت سے میچوں میں انھیں جتوا بھی چکے ہیں۔ حامد آدم عرب ممالک میں بڑے جادو گر کے طور پر مشہور رہے ہیں لیکن اب وہ جادو سے توبہ کرچکے ہیں۔