وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعرات کو بلوچستان میں جعفر ایکسپریس ٹرین کے حالیہ ہائی جیکنگ پر "سیاست” کرنے اور سوشل میڈیا پر صورتحال کی غلط تشریح کرنے پر پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنایاہےِ،یہ واقعہ منگل کی سہ پہر کو پیش آیا جب کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین اور 440 مسافروں کو لے کر بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) کے دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔ انہوں نے ٹرین پر فائرنگ کی اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جس سے سیکورٹی فورسز نے دو دن تک جاری رہنے والی کارروائی شروع کی۔
بدھ کی شام، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے تصدیق کی کہ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، حملے کی جگہ پر موجود 33 دہشت گردوں کوجہنم واصل کر دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ہائی جیکنگ میں 21 مسافر اور فرنٹیئر کور کے چار اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تاہم آخری ریسکیو مرحلے کے دوران یرغمالیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔آج اپنی تقریر کے دوران، جو آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہی، آصف نے نوٹ کیا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ "پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے”۔ خواجہ آصف کا پی ٹی آئی پر شدید تنقید،کرتے ہوئےکہا کہ جعفرا ایکسپریس حملے کواپنی سیاست کا موضوع بنانے کا الزام عائد کیا ہے
وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمعرات کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جعفرایکسپریس ٹرین کی ہائی جیکنگ کے واقعے کواپنی سیاست کے لئے استعمال کیا ہے اور سوشل میڈیا پر اس کی غلط تشریح کی ہے۔ خواجہ آصف نے واضح کیا کہ یہ واقعہ پاکستانی عوام کے لیے ایک سنگین تشویش کا معاملہ ہے، نہ کہ کسی سیاسی جماعت کا کھیل ہے،آیا جب بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) انہوں نے نے کہا کہ جعفرا ایکسپریس اغوا گردوں نے ٹرین پر فائرنگ کی اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز نے دو دن تک جاری رہنے والے آپریشن کا آغاز کیا۔ اس آپریشن میں 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا، جبکہ 21 مسافر اور 4 فرنٹیئر کور اہلکار شہید ہوئے۔ تاہم، آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو محفوظ طریقے سے بازیاب کر لیا گیا۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر سخت الفاظ میں کہا، "دنیا کے تمام ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں سوائے پی ٹی آئی کے۔ یہ وہ جماعت ہے جو اس نازک وقت میں بھی سیاست چمکا رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے اس واقعے کو جس طرح تشریح کی، وہ انتہائی افسوسناک ہے۔خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو یاد دلایا کہ ان کے بزرگوں نے پاکستان کے آئین کو سبوتاژ کیا اور ملک میں تین مرتبہ مارشل لا نافذ کیا۔ انہوں نے کہا، "پی ٹی آئی کے رہنما اپنے ماضی کو بھلا چکے ہیں، جنہوں نے ایک ایسے دور میں ملک کو بحران میں دھکیل دیا تھا جب عوام کا حقِ رائے دہی چھین لیا گیا تھا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے دہشت گردوں کو پاکستان میں دوبارہ آباد کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا، اس کے سنگین نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس فیصلے کے باوجود پی ٹی آئی کے رہنما آج تک اس کی غلطی تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔انہوں نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ وہ سوشل میڈیا پر گالی گلوچ کے ذریعے حکومت اور فوج کی کردار کشی کر رہی ہے۔ "پی ٹی آئی نے اس آپریشن کے دوران حکومت کی ناکامی کو اجاگر کرنے کی کوشش کی، حالانکہ ہماری سیکیورٹی فورسز نے دو دن تک جاری رہنے والے آپریشن میں دہشت گردوں کو کامیابی سے بے اثر کر دیا۔”
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کو یاد دلایا کہ انہوں نے 2002 میں جنرل پرویز مشرف کے ریفرنڈم کی حمایت کی تھی، اور آج وہ فوج کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ وہ لوگ ہیں جو ایک طرف فوج کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور دوسری طرف ان کی کردار کشی کرتے ہیں۔”
وزیر دفاع نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال کا آغاز 1960 کی دہائی میں ایوب خان کے دور حکومت سے ہوا تھا، جب بلوچ سرداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے باوجود انہیں پھانسی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا، "یہ زخم بہت پرانا ہے، لیکن اس کے باوجود ہر بار اس زخم کو چھیڑا جاتا ہے، جس سے بلوچستان میں بے چینی پھیلتی ہے۔”
آخر میں خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ اگر پورا ملک اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑا ہو، تو پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں اپنے ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرنا ہوگا تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں اور ایک مضبوط پاکستان بنا سکیں۔قومی اسمبلی نے اس موقع پر ایک قرارداد بھی منظور کی، جس میں جافرا ایکسپریس کی ہائی جیکنگ اور تمام دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی گئی اور ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا

Add A Comment