پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان مخالف بیانیہ دوطرفہ ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ امن اور تعاون کے امکانات کو بھی معدوم کرتا ہے، اِسے رکنا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ بھارت کا جعلی مظلومیت کا ڈرامہ اُس کی پاکستان میں دہشت گردی اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی سرپرستی میں کیے جانے والے مظالم کو نہیں چھپا سکتا۔ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بیان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ انٹرویو کے تناظر میں جاری کیا ہے۔ مودی نے لیکس فریڈمین کے ساتھ حالیہ انٹرویو میں کہاکہ دنیا میں ہونے والی دہشتگردی کا کوئی نہ کوئی تعلق پاکستان سے ہوتا ہے۔
دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی کے بیان پر ردعمل میں کہاکہ مذکورہ بیان یکطرفہ اور گمراہ کُن ہے، بھارتی وزیراعظم نے کس قدر آسانی سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کو نظرانداز کر دیا جو گزشتہ 70 سال سے حل طلب ہے اور اِس کے حل کے لیے بھارت نے اقوام متحدہ، پاکستان اور کشمیری عوام کو سنجیدہ یقین دہانیاں کروا رکھی ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کو دوسرے مُلکوں میں اُس کی طرف سے کی جانے والی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گرد کارروائیوں پر اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ تعمیری بات چیت اور نتیجہ خیز مذاکرات کی حمایت کی ہے، تاہم جنوبی ایشیا کا امن بھارت کے ہٹ دھرمی اور سخت رویے کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

Add A Comment