پاکستانی مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئے ہیں۔ اس بار انہوں نے الکوحل سے متعلق ایسا متنازع فتویٰ جاری کیا ہے جس نے عوامی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ وائرل ویڈیو میں مفتی قوی کہتے ہیں کہ اگر الکوحل دماغ پر اثر نہ ڈالے تو اس کے چند پیگ حرام نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برصغیر میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کے لیے تمباکو والا پان حلال ہے، لیکن ہم خود وہ کھا نہیں سکتے۔ اسی طرح نسوار پٹھانوں کے لیے حلال ہے، تو ہمارے لیے الکوحل والے مشروب کے تین یا چار پیگ کیوں حرام ہوں؟ انہوں نے یہ مؤقف اپنایا کہ اصل میں خمر حرام ہے، یعنی وہ چیز جو عقل پر پردہ ڈالے۔ انہوں نے قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر انسان کا دماغ اور زبان قابو میں رہیں تو الکوحل کو حرام نہیں کہا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ شراب اور الکوحل الگ الگ چیزیں ہیں، اور آج کے دور میں حقیقی شراب کہیں بھی موجود نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے زمانے میں تو ہم ہاتھوں پر الکوحل لگا رہے تھے، جبکہ ہومیوپیتھک دواؤں میں بھی 90 فیصد الکوحل موجود ہوتی ہے۔
مفتی قوی کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ صارفین نے اسے جدید اجتہاد قرار دیا تو کچھ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی بات کوئی اور کہتا تو کفر کا فتویٰ لگ جاتا۔ ماضی کی طرح اس بار بھی مفتی عبدالقوی اپنے بولڈ بیانات کے باعث شہ سرخیوں میں آ گئے ہیں، اور دیکھنا یہ ہے کہ علما کی برادری ان کے اس فتویٰ پر کیا مؤقف اختیار کرتی ہے