پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تجارت، جام کمال خان، سے اقوام متحدہ کے زرعی وفد نے ایک اہم ملاقات کی جس میں پاکستان کے غذائی نظام، زرعی نظام کی اصلاحات اور تجارت کے حوالے سے اہم گفتگو کی گئی۔
اس ملاقات میں دونوں طرف سے اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان میں غذائیت کی کمی اور غیر صحت بخش خوراک ایک سنگین مسئلہ ہے، جس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے دوران، اقوام متحدہ کی حمایت سے پاکستان میں خوراک کے نظام کی بہتری کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کو ایک مضبوط اور پائیدار زرعی نظام کی طرف پیشرفت کرنا ضروری ہے تاکہ عالمی سطح پر مسابقتی مارکیٹ میں حصہ لے سکے۔
اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ایک سٹیرنگ کمیٹی اور تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اصلاحات کا عمل مؤثر طریقے سے شروع کیا جا سکے۔
جام کمال خان نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنے زرعی شعبے کو عالمی سطح پر مضبوط بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ نہ صرف غذائی تحفظ یقینی بنایا جا سکے بلکہ عالمی منڈیوں میں بھی پاکستانی مصنوعات کا معیار اور مسابقت بڑھ سکے۔
اس ملاقات کا مقصد پاکستان میں زرعی اصلاحات کی رفتار کو تیز کرنا اور غذائی نظام کی بہتری کے لیے مشترکہ اقدامات کرنا تھا، تاکہ ملک کی معیشت اور عوام کی غذائی حالت میں بہتری لائی جا سکے۔