سعودی عرب اور امریکہ کے اعلیٰ سطحی سفارتی عہدیداروں کے درمیان مختلف روابط اور گفتگو سامنے آئی، جن کا محور دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال تھی۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس گفتگو میں نہ صرف باہمی تعلقات پر گفتگو ہوئی بلکہ موجودہ علاقائی اور عالمی امور پر بھی رائے کا تبادلہ ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے باہمی تعاون ناگزیر ہے، اور بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
اسی دن سعودی نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید بن عبدالکریم الخریجی اور امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاو کے درمیان بھی ایک علیحدہ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ اس رابطے کے دوران بھی سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات، علاقائی پیش رفت، اور باہمی تعاون کے فروغ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
یہ روابط ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے مشرق وسطیٰ کا اہم دورہ کرنے جا رہے ہیں، جس میں سعودی عرب بھی ان کی منزل ہوگی۔
اس متوقع دورے کو عالمی سیاست میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اثرات نہ صرف خطے پر بلکہ عالمی منظرنامے پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔