جدہ کے شاہ عبداللہ اسپورٹس سٹی کے فل ہاؤس اسٹیڈیم میں جب کنگز کپ فائنل کا بڑا مقابلہ شروع ہوا تو ساٹھ ہزار سے زائد شائقین کی نظریں صرف ایک ٹیم پر تھیں_ الاتحاد۔ اور یہ ٹیم اپنے چاہنے والوں کی امیدوں پر نہ صرف پوری اتری بلکہ ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ وہ اس سیزن کی سب سے خطرناک اور کامیاب ٹیم ہے۔
اس تاریخی مقابلے میں الاتحاد نے الفیصلیہ کو 1-3 کے واضح مارجن سے شکست دے کر کنگز کپ ٹائٹل جیت لیا۔ یہ نہ صرف اس سیزن میں ان کی دوسری بڑی فتح تھی بلکہ یہ کلب کی تاریخ میں دسویں بار کنگز کپ جیتنے کا اعزاز بھی ہے، جب کہ موجودہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق یہ چھٹی بار ہے کہ الاتحاد نے یہ ٹرافی اپنے نام کی۔
میدان میں سب سے نمایاں کارکردگی دکھائی فرانسیسی کپتان کریم بینزیما نے، جنہوں نے نہ صرف دو بار گیند کو جال میں پہنچایا بلکہ پورے میچ میں اپنی قیادت اور تجربے سے ٹیم کو مکمل برتری دلائی۔
پہلا گول بینزیما نے میچ کے 34ویں منٹ میں اسکور کیا، جس کے بعد نو منٹ کے اندر وسطی میدان سے تعلق رکھنے والے حسین عوار نے دوسرا گول کر کے الفیصل کے دفاع کو مزید کمزور کر دیا۔
پہلے ہاف کے اختتام سے پہلے ہی الفیصل کو واحد خوشی اس وقت ملی جب سابق آرسنل اسٹار پیئر ایمیرک اوبامیانگ نے پنالٹی پر گول کر کے ٹیم کو عارضی ریلیف فراہم کیا۔ لیکن دوسرے ہاف میں بینزیما نے ایک اور بار حملہ کر کے رکنے کے وقت (اسٹاپیج ٹائم) میں اپنا دوسرا گول اسکور کیا اور الاتحاد کی فتح کو یقینی بنا دیا۔
میچ کے آخری لمحات میں الفیصل کو مزید دھچکا اس وقت لگا جب ان کے ارجنٹائنی مڈفیلڈر ایزیکویل فرنینڈز کو دوسرا پیلا کارڈ ملنے پر میدان سے باہر کر دیا گیا، جس کے بعد ان کی واپسی کی کوئی امید باقی نہ رہی۔
اس یادگار جیت کے بعد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خود میدان میں آکر الاتحاد کے کھلاڑیوں کو کنگز کپ کی ٹرافی پیش کی، جس نے جشن کو اور بھی تاریخی بنا دیا۔
یاد رہے کہ الاتحاد اس سے قبل سعودی پرو لیگ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کر چکا ہے، جہاں انہوں نے روایتی حریف الہلال کو پیچھے چھوڑا۔
اس طرح اس سیزن میں الاتحاد نے دو بڑی قومی ٹرافیاں جیت کر نہ صرف اپنی برتری کو ثابت کیا بلکہ کریم بینزیما کی بطور قائد اور گول اسکورر افادیت کو بھی نمایاں کیا۔
الاتحاد کے شائقین اور سعودی فٹبال تجزیہ کار اس جیت کو نہ صرف ٹیم کی عظیم کارکردگی کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں بلکہ اس کا کریڈٹ انتظامیہ، کوچنگ اسٹاف اور خاص طور پر کریم بینزیما کو بھی دیا جا رہا ہے جنہوں نے سیزن بھر اپنی مہارت سے میدان میں جادو جگایا۔