سعودی عرب کے زیرِ اہتمام ’ضیوف خادم حرمین شریفین برائے حج و عمرہ پروگرام‘ کے تحت مملکت پہنچنے والے متعدد فلسطینی عازمین نے سعودی قیادت کی طرف سے فراہم کردہ سہولیات اور خوش آمدید کے لیے گہرا شکریہ ادا کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فلسطینی زائرین نے خاص طور پر شاہ سلمان کی اس مہربانانہ پہل کو سراہا جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے اور یکجہتی کا مظہر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے انہیں عزت و وقار کے ساتھ حج اور عمرہ کی ادائیگی کے بہترین مواقع فراہم کیے ہیں، جو نہ صرف ان کی روحانی زندگی میں اہم ہے بلکہ عالمی مسلمانوں کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے۔
فلسطینی حج کنندہ ایمن صالح نے اپنے منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سعودی قیادت کی طرف سے ملنے والی غیر معمولی خدمات نے دل سے متاثر کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت نے ہر لحاظ سے انہیں آسانیاں فراہم کیں تاکہ وہ اپنے مذہبی فرائض آرام دہ اور عزت کے ساتھ انجام دے سکیں۔
اس کے علاوہ، فلسطینی عازم حسین کمال نے بھی سعودی عرب کی فراہم کردہ سہولیات کو بہت اچھا قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدامات واضح کرتے ہیں کہ سعودی حکومت فلسطینی حجاج کی خدمت کے لیے کتنی سنجیدہ اور پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت کی یہ قربانی اور محبت یقیناً فلسطینی عوام کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتی ہے۔
اس سال شاہ سلمان کے خصوصی پروگرام کے تحت نہ صرف فلسطینی سیاسی قیدی بلکہ شہداء کے سینکڑوں اہل خانہ بھی حج کے لیے سعودی عرب پہنچے ہیں۔
سعودی اسلامی امور کی وزارت نے پیر کے روز غزہ سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد فلسطینی زائرین کا استقبال کیا، جس کے بعد مجموعی طور پر فلسطینی عازمین کی تعداد ایک ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
یہ پروگرام سنہ 1996 میں شروع ہوا اور اس کے بعد سے ہزاروں افراد نے اس کے تحت حج اور عمرہ کے فریضے ادا کیے ہیں، جس سے سعودی عرب کی عالمی اسلامی بھائی چارے کو فروغ دینے والی کاوشوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
رواں برس بھی شاہ سلمان کی خصوصی دعوت پر مملکت نے دنیا کے 100 سے زائد ممالک سے آئے ہوئے 2443 عازمین کی میزبانی کی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب عالمی برادری کے مسلمانوں کے لیے ایک مضبوط اور باوقار پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ اپنی عبادات بآسانی اور سکون کے ساتھ مکمل کر سکیں۔
اس پروگرام کی بدولت نہ صرف مذہبی فریضوں کی ادائیگی آسان ہوئی ہے بلکہ یہ عالمی مسلمانوں کے مابین محبت اور تعاون کا بھی ایک خوبصورت پیغام ہے۔ سعودی حکومت کی طرف سے اس طرح کے اقدامات امت مسلمہ کے اتحاد اور ہمدردی کے جذبے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔