اپنے جارحانہ مزاج اور اسلام پسندانہ طبیعت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور روسی مکس مارشل فائٹر خبیب نورما گو میدوف کو امریکہ میں، ایک امریکی فلائیٹ اتار دیا گیا۔ وہ لاس ویگاس سے لاس اینجلس جا رہے تھے۔
ایم ایم اے فائٹر خبیب کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوئی ہے جس میں فلائی فرنٹیئر کی ایک پرواز کے دوران انھیں ناخوشگوار صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جبکہ انھیں فلائٹ سے اترنے کا بھی کہا گیا اس دوران جہاز میں بیٹھے ایک شخص نے ان کی ویڈیو بنالی۔
مبینہ طور پر خبیب اور جہاز کے عملے کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے میں کچھ نوک جھوک ہوئی جس کے بعد انھیں جہاز سے اتار دیا گیا۔ خبیب نے اس وقت کہا : یہ صحیح نہیں ہے۔ خبیب کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی جہاز سے اتار دیا گیا۔
اس دوران مکس مارشل آرٹ فائٹ کے بے تاج بادشاہ خبیب نے یہ بھی بتایا کہ چیک اِن کے دوران ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ انگریزی جانتے ہیں تو انھوں نے کہا تھا ہاں میں انگریزی جانتا ہوں، تو پھر یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟
خبیب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر پوسٹ کرتے ہوئے پیش آئے واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واقعہ الاسکا ایئر کی بجائے فلائی فرنٹیئر کی پرواز میں پیش آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جہاز کے عملے کا رویہ شروع سے ہی بدتمیزی والا تھا حالانکہ وہ انگریزی اچھی بولتے ہیں اور مکمل تعاون کے لیے تیار تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس کی وجہ نسل پرستی، قومیت یا کچھ اور تھی۔
خبیب کے مطابق، خاتون فلائٹ اٹینڈنٹ نے ان سے سیٹ تبدیل کرنے کو کہا، لیکن ان کے رویے اور بات چیت کے انداز نے معاملے کو پیچیدہ بنادیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 منٹ کی گفتگو کے بعد سیکیورٹی کو طلب کرلیا گیا اور انہیں طیارے سے اتار دیا گیا۔
بعدازاں، خبیب نے دوسری ایئر لائن کی پرواز لے کر اپنی منزل کی جانب سفر مکمل کیا۔ خبیب کی پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلائٹ عملے کے رویے پر سخت تنقید کی۔