سعودی عرب نے یمن میں انسانی بحران کے حل اور ترقی کے لیے کنگ سلمان ریلیف سینٹر (KSrelief) اور سعودی ترقیاتی پروگرام (SDRPY) کے تحت وسیع اقدامات کیے ہیں۔
تعلیم کے میدان میں 20 سے زائد اسکولوں کی تعمیر اور 23,000 طلبہ کو تعلیمی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ مآرب میں 300 بستروں کا ہسپتال اور ایک یونیورسٹی زیرِ تعمیر ہے تاکہ اعلیٰ تعلیم اور صحت کی خدمات بہتر ہوں۔ہسپتالوں میں ڈائیلاسز اور دل کے مراکز بھی اپ گریڈ کیے گئے ہیں۔
فلاحی امداد میں KSrelief نے کھانے کے پیکجز، طبی امداد اور یتیموں کی کفالت کے پروگرام شروع کیے۔ 2024 میں 300 سے زائد امدادی ٹرک متاثرہ علاقوں میں بھیجے گئے۔ حفاظتی ٹیکوں کی مہمات اور غذائی قلت کے علاج بھی جاری ہیں، جبکہ مصنوعی اعضا اور ذہنی صحت کی خدمات مہیا کی جا رہی ہیں۔
معاشی ترقی کے لیے سعودی عرب نے زرعی اور ماہی گیری کے شعبوں میں جدید آلات فراہم کیے اور تربیتی پروگرام متعارف کرائے۔ سابقہ کم عمر جنگجوؤں کو تعلیم اور نفسیاتی مدد فراہم کرکے دوبارہ معاشرتی دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے۔
انفراسٹرکچر میں الغيضہ ایئرپورٹ کو بحال کیا گیا، جبکہ مآرب میں نیا ہوائی اڈہ بنانے کا منصوبہ ہے۔ پانی کی فراہمی کے لیے شمسی توانائی سے چلنے والے کنویں اور ٹینکر فراہم کیے گئے، اور بے گھر افراد کے لیے شیلٹرز تعمیر کیے گئے ہیں۔
یہ اقدامات سعودی عرب کی حکمت عملی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد یمن میں فوری امداد کے ساتھ پائیدار ترقی اور معاشرتی استحکام کو فروغ دینا ہے۔