سعودی شاہی خاندان کے سابق معتمد خاص سعود القحطانی کا ٹویٹر (x) اکاونٹ کا بحال کردیا گیا ہے۔ اور سعودی شہری ٹویٹر پر ان کا بھرپور استقبال کر رہے ہیں۔ سعود القحطانی طویل عرصے تک سرکاری طور پر سعودی شاہی خاندان کے معتمد خاص رہے ہیں۔
اُن پر استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا الزام تھا۔ انھیں 2019ء میں سعودی شاہی خاندان کی طرف سے عدالتی تحقیقات کے لیے عہدے سے برخاست کردیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں عدالتی تحقیقات میں ان کے خلاف کچھ ثابت نہ ثابت ہونے پر، انھیں الزامات سے بری کردیا گیا تھا۔
سعود القحطانی 2003ء میں اُس کے وقت ولی عہد عبد اللہ بن عبد العزیز کے معتمد خاص کے طور پر دیوان ملکی یعنی شاہی خاندان کے قریب ترین لوگوں میں شامل کیے گئے تھے۔ موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد سلمان کے دور میں انھیں میڈیا امور کا جنرل سیکرٹری نامزد کرکے وزیر کا درجہ دیا گیا تھا۔
صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد انھیں ان کے تمام عہدوں سے ہٹاکر عدالتی تحقیقات کے لیے پیش کردیا گیا تھا۔ تاہم عدالت میں ان کے خلاف کچھ ثابت نہیں ہو سکا تھا۔ سعود 5 سال تک ٹویٹر یعنی x پر معطل رہنے کے بعد سوموار 21 اکتوبر کو دوبارہ بحال ہوئے ہیں۔
تب ٹویٹر انتظامیہ نے ناگزیر وجوہات اور پالیسی ایشوز کی وجہ سے ان کا اکاونٹ معطل کردیا تھا۔ کل رات، جب سے سعود القحطانی کا ٹویٹر ہینڈل واپس نظر آنا شروع ہوا ہے تب سے سعودی عرب میں ان کا بھرپور استقبال کیا جا رہا ہے۔ عام شہری، سینئیر سعودی صحافی اور مختلف اہم شخصیات کی طرف سے ان کے ٹویٹر اکاونٹ کو مینشن کرکے انھیں خوش آمدید کہا جا رہا ہے۔