لیبیا کی حکومت کے وزیر داخلہ عماد الطرابلسی کی جانب سے خواتین پر حجاب کی تاکید اور ترغیب کا اعلان سامنے آیا ہے۔
وزیر داخلہ عماد الطرابلسی نے اعلان کیا ہے کہ "ادب و اخلاق پولیس” آئندہ ماہ سے دوبارہ کام شروع کرے گی، جو مردوں اور عورتوں کے لیے غیر معمولی لباس اور "معاشرتی ثقافت” سے مطابقت نہ رکھنے والے حلیے اور طرز عمل کی ممانعت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو حجاب پہننے کا پابند بنایا جائے گا اور انہیں محرم کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، سوائے چند مخصوص حالات کے۔ علاوہ ازیں، عوامی مقامات اور کیفے میں مردوں اور عورتوں کے اختلاط پر بھی پابندی ہوگی۔
طرابلسی کا کہنا تھا کہ جو لوگ آزادی چاہتے ہیں، انہیں یورپ جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس خواتین اور مردوں کے اختلاط کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کرے گی اور خلاف ورزی کی صورت میں لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
دوسری طرف نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
تاہم اس بیان کے بعد لیبیا میں باقاعدہ مدرسہ اور کالجوں میں طالبات کی طرف سے حجاب کا اہتمام کیا گیا ہے۔