اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا اور بشری بی بی کی قیادت میں پشاور سے نکلنے والا قافلہ اب اسلام آباد کے قریب پہنچ رہا ہے۔ بتلایا جا رہا ہے کہ قافلے نے اٹک پل کراس کرلیا ہے اور وہ تیزی سے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جبکہ اسلام آباد میں قافلے کو روکنے کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہر کو رات گئے کھول دیا گیا تھا، صبح بھی داخلی اور خارجی راستے کھلے ہوئے تھے لیکن اب دوبارہ شہری راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں اور ڈی چوک کو سیل کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا۔ جو کہ کل بھی ڈی چوک کے اطراف میں موجود رہی ہے۔
دوسری طرف بشری بی بی جو کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ ہیں، انھوں نے مختلف اوقات میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم خان کو لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر آپ لوگ چلے بھی گئے تو میں نہیں جاؤں گی۔
انھوں نے پٹھانوں کے متعلق کہا کہ آپ لوگ پٹھان ہیں اور پٹھان غیرت مند ہوتے ہیں جو آخر تک ساتھ دیتے ہیں۔ مجھے امید ہے آپ لوگ بھرپور ساتھ دیں گے۔ بشری بی بی راستے میں کئی بار کنٹینر کے اوپر آئیں اور راستے میں اپنی گاڑی سے باہر نکلیں۔ انھوں نے اسے بانی پی ٹی آئی کی بجائے عوام کے مستقبل کا مسئلہ قرار دیا۔
جبکہ پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر خان کہتے ہیں کہ حکومت نے ڈی چوک کی بجائے کسی دوسری جگہ دھرنے کی آفر کی ہے تاہم اس کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ مذاکراتی کمیٹی کرے گی۔ دوسری طرف پنجاب سے پی ٹی آئی راہنما حماد اظہر نے بھی نئے قافلوں کی اسلام آباد روانگی کا اعلان کیا ہے۔