بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر آج سے 27 نومبر تک پاکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے، جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔
بیلاروس کے صدر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی پاکستان آئے گا۔ دورے کے دوران زراعت، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، صنعت اور فارماسیوٹیکل جیسے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوگی۔ زرعی مشینری اور ٹریکٹر کی تیاری کے لیے بھی تعاون کو بڑھانے کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔
"پاکستان-بیلاروس روڈ میپ 2025-27” پر دستخط ہوگا، جو دوطرفہ شراکت داری کو مستحکم کرنے کے لیے ایک جامع فریم ورک فراہم کرے گا۔ صدر لوکاشینکو وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقاتیں کریں گے، جبکہ ان کی پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ ان ملاقاتوں میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں تیزی آئی ہے۔ ستمبر میں پاک-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن کے ساتویں اجلاس میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ، بیلاروس کے وزیر توانائی الیکسی کشنارینکو نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، جو توانائی کے شعبے میں ممکنہ تعاون کے لیے ایک اہم قدم تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بیلاروس کے صدر کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی دوطرفہ شراکت داری کا عکاس ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے میں مددگار ہوگا۔