کہاں وہ 370 پاؤنڈ کے وزن والا بٹیسٹا اور کہاں یہ ہڈیوں کا ڈھانچہ؟ آخر کیا ہوا ہے بٹیسٹا کو؟ کہاں گئی اس کی وہ جادوئی باڈی اور خوبصورت فربہ جسم؟ آئیے آپ کو پوری کہانی بتلاتے ہیں۔ بٹیسٹا وہ ریسلر تھا جس نے اپنا سارا کیرئر اپنی جسمانی ضخامت پر بنایا تھا۔ اسے اس کی جسمانی ساخت کی وجہ سے ریسلنگ کی دنیا میں "دی اینیمل” کہا جاتا تھا، بلاشبہ وہ کمال کا ریسلر تھا۔
بٹیسٹا روزانہ سات بڑے اور صحت افزاء کھانے کھاتا تھا، 4 سے 8 گھنٹے ایکسر سائز کرتا تھا۔ اس کا سینہ 52 انچ چوڑا تھا، اس کے پٹھے 370 پاؤنڈ وزنی تھے۔ جسم میں چربی 10 فیصد سے بھی کم تھی۔ خالص اعصابی اور فولادی باڈی تھی۔ وہ بھرپور محنت کے بعد یہاں تک پہنچا تھا۔ اس کی باڈی بظاہر ایک غیر انسانی باڈی تھی۔ جسے انسانی باڈی تسلیم کرنے کے لیے بھی وقت چاہیے ہوتا تھا۔
اس نے تقریباً 20 سال تک اپنی باڈی کو اسی طرح رکھا۔ اسے اس کی باڈی اور جسمانی ضخامت کی وجہ سے بہت پسند کیا جاتا تھا۔ وہ اپنی جسمانی ساخت پر قطعاً کمپرومائز نہیں کرتا تھا۔ وہ اپنے کھانے کے اوقات پر فلائیٹس چھوڑ دیتا تھا۔ وہ اپنی ایکسرسائز کے لیے دنیا کی ہر شے کو ترک کردیتا تھا۔
لیکن اسے اچانک کیا ہوا ہے کہ اس کا سارا کر و فر جاتا رہا اور وہ اچانک سے ڈاؤن ہوگیا؟ جی ہاں یہی وہ سوال ہے جس کا جواب بٹیسٹا نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں دیا ہے۔ اس نے بتایا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اس نے اپنی جسمانی ساخت کو برقرار رکھا تھا۔
اس نے کہا: "میں روز وہی کھانے کھاتا، وہی وہی ورزشیں کرتا، وہی ڈرگز لیتا، وہی ریاضت اور پریکٹس کرتا۔ میں ہمیشہ پہلے جیسا ہی دِکھنا چاہتا تھا۔ لیکن عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ مجھے ایک چیز کا احساس ہوا کہ انسان ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔ اسے بالآخر قدرت کے سامنے خود کو سرینڈر کرنا پڑتا ہے”۔
بٹیسٹا نے بتلایا کہ قدرت کی دی ہوئی چیزوں کے استعمال کی بھی ایک خاص مدت ہوتی ہے۔ بعد میں یہ چیزیں اور یہ اعضاء بھی ایکسپائیر ہوجاتے ہیں۔ یہ صرف ایک بار ہی ملتے ہیں۔ انھوں نے بتلایا کہ میری عمر اس وقت 54 سال ہے لیکن میں نے اپنے اعضاء کو 100 سال جتنا استعمال کرلیا ہے۔
"یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک جب میں اپنی پرانی 370 پاؤنڈ وزنی باڈی کے ساتھ سوتا تھا تو مجھے نیند نہیں آتی تھی۔ پہلے والے کھانے کھاتا تھا تو ہضم نہیں ہوتے تھے۔ وہ ادویات جو میں پچھلے 30 سال سے لینے کا عادی ہوں تو وہ ادویات اب نقصان دینے لگی تھیں۔ میرے جسم میں درد رہنے لگا تھا۔ نیند میں مشکل ہو رہی تھی اور نقسیاتی مسائل بڑھ رہے تھے۔ میرے جسم سے تھکن ختم نہیں ہو رہی تھی”۔
"میں نے اپنی اس کیفیت پر اپنے تمام ڈاکٹرز سے مشاورت کی۔ بہت سے دیگر معالجین نے بھی میرے خون اور گوشت کے ٹیسٹ لیے۔ بالآخر ڈاکٹرز نے مجھے بتلایا کہ آپ کے پاس دو آپشنز ہیں: نیچرل صحت مند زندگی یا کچھ مسائل والی ضخیم جسمات۔ بٹیسٹا نے مسکراتے ہوئے کہا : "شاید میں اپنی جسامت کو جی چکا ہوں اور میری زندگی ابھی باقی ہے”۔
اس نے کہا میں نے اب نیچرل لائف کو منتخب کرلیا ہے۔ اب میں گوشت اور ہائی پروٹینز نہیں لیتا۔ سبزیاں کھاتا ہوں اور واک کرتا ہوں۔ ڈرائی فروٹس اور زمین سے حاصل ہونے والی اشیاء کے جوسز پیتا ہوں۔ میٹھا اور نمک استعمال نہیں کرتا۔ یوگا کرتا ہوں اور لمبا پیدل چلتا ہوں۔مجھے لگتا ہے شاید اب میں اصل زندگی کی طرف لوٹ رہا ہوں۔ جو 30سال پہلے میری زندگی تھی۔
"اب مجھے نیند بھی اچھی آنے لگی ہے اور میرے پٹھوں کا درد بھی ختم ہوگیا ہے۔ میری جسمانی ساخت اگرچہ کمزور ہوگئی ہے لیکن میری فٹنس اب آسمان سے باتیں کرتی ہے۔ مجھے یوں لگتا ہے جیسے میرے اوپر سے کوئی بوجھ اتر گیا ہے۔ میرے اندر توانائی پیدا ہوگئی ہے”۔ اس نے کہا اب اسے مختلف فلم ڈائریکٹرز کی طرف سے فلمیں آفرز کی جا رہی ہیں۔ میری یہ والی جسامت اب فلموں کے لیے مناسب سمجھی جانے لگی ہے۔ شاید اسی کا نام زندگی ہے۔
کبھی کبھی دو قدم پیچھے ہٹنے سے بڑے بڑے دروازے کھلتے ہیں۔ اس نے کہا کہ "میں اپنی پہلے والی باڈی اور جسمات چھوڑنے پر راضی ہوا تو آج میرے سامنے کئی نئے دروازے کھلے ہیں۔ اصل طاقت یہ نہیں کہ آپ کتنا وزن اُٹھا سکتے ہیں۔ اصل طاقت یہ ہے کہ آپ آگے بڑھنے کے لیے کتنا کچھ چھوڑ سکتے ہیں۔ مجھے اپنی پہلے والی جسمات اور باڈی دنیا کی ہر چیز سے زیادہ پسند تھی لیکن اسے چھوڑا تو آج صحت اور کام دونوں کا سلسلہ پہلے سے بھی زیادہ وسیع ہوگیا ہے”۔
واضح رہے کہ بٹیسٹا نے حال ہی میں تین نئی فلمیں سائن کی ہیں اور ماڈلنگ کے بہت سے نئے معاہدے کیے ہیں۔ اور لاس اینجلس میں اپنے نئے پروڈکشن ہاؤس کا افتتاح بھی کیا ہے۔