اطلاعات کے مطابق سعودی حکومت نے پاکستانی حکام سے رابطے کے بعد تصدیق کی ہے کہ وہ 4 ہزار پاکستانی قیدیوں کو ان کے وطن واپس ڈی پورٹ کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ وہ قیدی ہیں جنھیں گزشتہ رمضان المبارک میں مکہ مکرمہ سے بھیک مانگنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر 7 سال کے لیے سعودی عرب کے سفر کی پابندی عائد کی گئی ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے ان قیدیوں کے پاسپورٹ بھی 7 سال کے لیے بلاک کردیے جائیں گے اور باقی قانونی کاروائی بھی کی جائے گی۔
سعودی حکام نے پاکستان کی وزارت داخلہ کے ساتھ مذکورہ قیدیوں کے کوائف کا تبادلہ کیا ہے۔ 60 فیصد قیدیوں کا تعلق پنجاب اور خیبرپختونخوا سے ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ان قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے ان کی معلومات پر مشتمل ایمرجنسی دستاویزات سعودی حکومت کو فراہم کردی گئی ہیں۔
پاکستان پہنچنے پر مذکورہ قیدیوں کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے پاکستانی حکومت سے درخواست کی ہے کہ ایسے بھکاریوں کی سعودی عرب روانگی پر قابو پایا جائے۔