سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم کرپشن اور مالی بدعنوانی کو بالکل برداشت نہیں کریں گے۔ سب کے لیے ایک جیسا انصاف ہوگا۔ کوئی وزیر ہو، کوئی مشیر ہو، یا کوئی شہزادہ، اگر وہ مالی بدعنوانی اور کرپشن میں ملوث ہوا تو اسے سزا ضرور ملے گی۔
شہزادہ محمد بن سلمان کی اس بات کی تازہ دلیل، سعودی پبلک سکیورٹی کے سابق چیف لیفٹیننٹ جنرل خالد بن قرار الحربی ہیں، جنھیں رشوت کے الزامات پر جیل بھیج دیا گیا ہے، انھیں بیس سال قید اور دس لاکھ سعودی ریال جرمانہ کیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق جنرل خالد بن قرار الحربی سے رشوت کے طور پر وصول کیے جانے والے ایک کروڑ سے زائد ریال اور مختلف طریقوں سے جمع کی گئی رقم، تحائف اور زرعی زمینیں بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ وہ آئیڈیل معاشرہ ہے جس کی بنیاد شہزادہ محمد بن سلمان کے آباء و اجداد نے رکھی تھی اور شہزادے نے اسے جاری و ساری رکھا ہوا ہے۔
سعودی عرب وہ سرزمیں ہے جہاں انصاف کا پیمانہ سب کے لیے ایک جیسا ہے، یہاں لوگ اور چہرے دیکھ کر انصاف بدلتا نہیں ہے، یہاں امیر اور غریب کے لیے انصاف کے معیارات الگ الگ نہیں ہوتے۔