اتوار یکم دسمبر کی دوپہر کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کویت پہنچے تھے جہاں انھوں نے جی سی سی کی سپریم کونسل کے 45ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور کویت کے امیر الشیخ مشعل الصباح سے تفصیلی ملاقات کی۔ بعد ازاں وہ دیگر عرب سربراہوں سے بھی ملے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے ذمہ داروں نے دار نیوز کو بتلایا کہ اس دوران انھوں نے اپنے ساتھ موجود ذمہ داران سے کہا کہ امارات میں اطلاع کردیں، ہم جی سی سی کے اجلاس کے بعد یہاں سے سیدھے امارات جائیں گے، یہ انتہائی ہنگامی فیصلہ تھا۔ اضافی انتظامات کے ساتھ ہر جگہ اس کی اطلاعات پہنچادی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد سلمان اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم محمد بن زید کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوسکی۔ بہت سے اجلاس تو ہوئے تاہم دونوں رہنما کسی جگہ ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکے۔ اس دوران مخصوص عناصر نے یہ تاثر دینا شروع کردیا تھا کہ شاید دونوں رہنماؤں کے درمیان کوئی ناراضی پیدا ہوچکی ہے۔
آج شہزادہ محمد بن سلمان نے ایسے پیدا ہوتے مختلف وہموں اور گمانوں کو اس وقت غلط ثابت کردیا جب وہ کویت کے جی سی سی سربراہی اجلاس میں شرکت سے فارغ ہوکر سیدھے امارات پہنچے، جہاں ائیرپورٹ پر ان کا استقبال اماراتی وزیر اعظم محمد بن زید نے خود کیا۔ یوں وہ ساری تصوراتی کہانیاں خود ہی دم توڑ گئیں جن سے یہ تاثر دیا جا رہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان کوئی رنجش پیدا ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان بہت متواضح شخصیت ہیں۔ چند سال پہلے جب قطر میں فیفا ورلڈکپ کا انعقاد ہوا تھا، تب وہ نہ صرف ورلڈکپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے قطر پہنچے تھے بلکہ اسٹیڈیم میں انھوں نے قطری پرچم بھی اپنے کندھوں پر رکھے رکھا اور پورے میچ کے دوران اسے اپنے کندھوں سے نہیں اتارا۔
چند سال پہلے جب وہ پاکستان آئے تھے تب انھوں نے اُس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے کہا تھا کہ آپ مجھے سعودی حکمران نہ سمجھیں، آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔ اور آپ مجھ سے پاکستان کے لیے کچھ بھی مانگنا چاہیں تو مانگ سکتے ہیں۔
یہ بات مشاہدے سے ثابت ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تمام عرب رائل فیملیز میں سے اور آل سعود میں سے شاید وہ واحد شخصیت ہیں جو عوامی اجتماعات اور پبلک پلیسز پر سب سے ملاقات کرلیتے ہیں۔ حتی کہ لوگ انھیں آوازیں دے کر بلاتے ہیں اور ان کے ساتھ سلیفیاں لیتے ہیں، اور وہ مسکراتے ہوئے لوگوں کی بات مان لیتے ہیں۔
بہرکیف! اُن کے آج کے امارات کے دورے نے اُن کا قد ایک بار پھر اونچا کردیا ہے، آج انھوں نے خاص طور پر اماراتی رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ سعودی ولی عہد اور اماراتی وزیر اعظم کے درمیان کوئی باراضی تھی اور محمد بن سلمان وہ ناراضی ختم کرنے امارات پہنچے تھے۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ بہت اعلی ظرف خاندان کے پروردہ نوجوان ہیں جو سب کو عزت دینا اور سب کی عزت کرنا جانتے ہیں۔