اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیز فائیر ہونے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد لبنان کی طرف واپسی کر رہی ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو جنگ سے متاثر ہو کر جنوبی لبنان سے نکل گئے تھے۔
امریکی انتظامیہ کی زیر نگرانی دو ماہ کی جنگ بندی کا اعلان سن کر ہزاروں لبنانی اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شاید جنگ بندی کا سلسلہ مزید بڑھ جائے اور ہم مستقل اپنے گھروں میں رہ جائیں۔
اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کی طرف سے ایک دوسرے پر مزید حملے روک دیے گئے ہیں۔ تاہم حزب اللہ کے ترجمانوں کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی حمایت جاری رکھیں گے۔
دوسری طرف امریکی انتظامیہ چاہتی ہے کہ جنوری میں ٹرمپ انتظامیہ کے چارج سنھبالنے سے پہلے غزہ میں بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدہ ہوجائے۔
اس کا امکان اگرچہ کم ہے کہ صدر جوبائیڈن کی پیش کردہ شرائط پر حماس عمل کرے گی لیکن کسی بھی امکانی صورتحال کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ حماس نے امن معاہدہ کرنے پر آمادگی ظاہر کر رکھی ہے۔
عین ممکن ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بھی کوئی امن معاہدہ ہوجائے اور اہل غزہ بھی واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔
لیکن سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ وہ لوٹیں گے تو کہاں جائیں گے کیونکہ غزہ تو اب اُجڑ چکا ہے۔ ان کے گھر بار تو تباہ ہو چکے ہیں۔