ریاض: سعودی عرب اقوام متحدہ کے ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کے انڈیکس میں دوسرے پر آگیا ہے، واضح رہے کہ یہ فہرست جی ٹوئینٹی ممالک کے اعتبار سے ترتیب دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے سعودی عرب کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں قابل ذکر پیش رفت کو بہترین کہا ہے، اور سعودی حکومت کے ای انفراسٹرکچر کو تقویت دینے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے ٹیلی کمیونیکیشن کے مستقبل کے لیے شاندار قرار دیا ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے چند سال پہلے کہا تھا کہ دنیا دیکھے گی ہم دنیاوی علوم و فنون میں بھی ترقی کریں گے اور اپنا عقیدہ بھی سنبھال کر رکھیں گے۔ بلاشبہ دنیا، آج ان کی بات کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر رہی ہے۔
ٹیلی کمیونیکیشن کا بنیادی ڈھانچہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرتا ہے اور جدت کو فروغ دے کر اقتصادی ترقی کی راہیں ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مزید یہ کہ جدید ٹیلی کمیونیکیشن سے تعلیمی خدمات حاصل ہوتی ہیں، صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے، سماجی ترقی کو فروغ ملتا ہے، معیار زندگی بہتر ہوتا ہے اور ترقیاتی منصوبوں میں پائیداری پیدا ہوتی ہے۔ سعودی عرب اب ٹیلی کمیونیکیشن کی فیلڈ کا کھلاڑی بن چکا ہے۔