اسلام آباد میں "شاہ سلمان امدادی مرکز” کے نئے پراجیکٹس کے آغاز کے لیے مسودوں پر آج دستخط کر دیے گئے ہیں۔
پاکستان میں تعینات خادم الحرمین الشریفین کے سفیر نواف بن سعید المالکی کی موجودگی میں متعدد کمپنیوں کے ساتھ نئے معاہدوں اور ایگزیکٹو میمورنڈمز کا آغاز اور تبادلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
جناب نواف بن سعید المالکی اور پاکستان کے متعدد منتظمین، عہدیداران، اور بین الاقوامی شراکت داروں کی موجودگی میں بہت سے نئے امدادی منصوبے زیر غور آئے ہیں۔
ان معاہدوں میں یہ بھی طے کیا گیا ہے جہاں جہاں ضرورت محسوس ہوگی، وہاں انسانی بنیادوں پر دیگر تعمیراتی کاموں کے ساتھ ساتھ نئی اور خوبصورت مساجد بھی تعمیر کی جائیں گی۔
پاکستان میں تعینات سعودی سفیر جناب نواف بن سعید المالکی نے زور دیا کہ ان معاہدوں میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شاہ سلمان امدادی مرکز کے تیار کردہ منصوبوں سے صرف ضرورت مند پاکستانی استفادہ کر سکیں گے۔
اور تعمیرات ان علاقوں میں، ان لوگوں کے لیے کی جائیں گی جہاں زیادہ تر غریب لوگ رہتے ہیں اور تعمیرات کی نوعیت بھی انکی ضرورت کے مطابق رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ شاہ سلمان امدادی مرکز کو ایک بین الاقوامی مرکز سمجھا جاتا ہے جو صرف امدادی اور انسانی کاموں کے لیے وقف ہے۔
اس کی امداد میں انسانی ضرورت کے تمام شعبے شامل ہیں۔ معاشی ریلیف، سیکیورٹی، پناہ گاہیں، بحالی پراجیکٹس، صحت، تعلیم، پانی اور ماحولیاتی بحالی، غذائیت، انسانی امداد، ہنگامی امداد اور مواصلات وغیرہ
انسانی ہمدردی کے اس مرکز کا افتتاح مئی 2015 میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کیا تھا اور وہی اس کی نگرانی اور دیکھ بھال کرتے ہیں۔
شاہ سلمان امدادی مرکز اپنے کام میں صرف انسانی اہداف پر مبنی اصولوں کو پیش نظر رکھتا ہے، دنیا میں کہیں بھی ضرورت مندوں کو امداد ضرورت ہو تو یہ مرکز بلا تقسیم و تفریق، مصیبت زدوں کو امداد فراہم کرتا ہے۔
ماضی قریب میں خیبر پختونخوا اور جنوبی پنجاب میں اس مرکز کی طرف سے خاطر خواہ امداد فراہم کی گئی تھی۔ بعض جگہوں پر تو خادم الحرمین الشریفین کے سفیر نواف بن سعید المالکی خود کشتی میں بیٹھ کر پہنچے اور لوگوں تک سعودی امداد پہنچائی۔
یہ مرکز جدید، مربوط، اور تیز رفتار نقل و حمل کے طریقہ کار سے کام کرتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک ہوں، اقوام متحدہ کی تنظیمیں ہوں یا بین الاقوامی اور مقامی غیر منافع بخش آرگنائزیشنز سبھی اس مرکز سے مستفید ہوتے ہیں
شاہ سلمان امدادی مرکز کی طرف سے پیش کردہ منصوبوں اور پروگراموں میں اس بات کو مدنظر رکھا جاتا ہے کہ نئے پراجیکٹس لوگوں کی ضروریات کے مطابق ہونے چاہییں۔ ہر نئے منصوبے میں مقامی لوگوں کے حالات کو سمجھ کر پھر اسے شروع کیا جاتا ہے۔