لبنان کے بے بس اور لاچار شہریوں کے لیے امداد اور ادویات لیکر سعودی عرب کا تیسرا قافلہ بیروت پہنچ گیا ہے۔ اس سامان میں ادویات، کھانے پینے کی اشیاء اور زندگی بچانے والی خوراک شامل ہے۔ سعودی عرب کی طرف سے اب تک 120 ٹن امدادی سامان لبنان پہنچ چکا ہے۔
واضح رہے کہ خادم الحرمین الشریفین نے دو روز قبل اپنے ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو تاکید کی تھی کہ جنگ سے متاثرہ علاقوں کے نہتے شہریوں کے لیے فوری طور پر امداد پہنچائی جائے۔
فلسطین اور غزہ میں جاری جنگ کے دوران یوں تو پوری دنیا میں امدادی چندوں اور قافلوں کی گونج سنائی دیتی رہی لیکن غزہ کے معصوم لوگوں تک ریڈ کراس، متحدہ عرب امارات اور سعودی امداد کو ہی رسائی مل سکی تھی۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے طیارے امداد لیکر ہی لبنان کیوں جاتے ہیں؟ بم، گولہ بارود اور ہتھیار لیکر کیوں نہیں جاتے؟
اس ناقدانہ سوال کا ناقدانہ جواب یہ دیا جاتا ہے کہ بیروت میں کئی اور مسلم ممالک کے طیارے بھی روزانہ اترتے ہیں۔ اگر سعودی طیارے انسانی امداد لے کر جا رہے ہیں تو دوسرے ممالک کے طیارے اسلحہ لے جائیں۔ وہ تو امداد بھی نہیں لے جاتے۔
اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ سعودی عرب نے غزہ، فلسطین، شام، لیبیا، عراق سمیت ہر جگہ مسلمانوں کی مالی امداد میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔