حرم مکی میں امام بننے کا شرف حاصل کرنے والے فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر ولید الشمسان کے متعلق مدینہ منورہ کے علماء کرام کا کہنا ہے کہ یہ منصب ان کے والد فضیلۃ الشیخ خالد الشمسان رحمہ اللہ کی دعاوں کا نتیجہ ہے۔ شیخ خالد الشمسان سعودی عرب کے جید علماء میں سے تھے۔
یہ بہت ہی ایمان افروز داستان ہے جو ایک مسلمان کا دعا پر ایمان مضبوط کرتی ہے۔ یاد رکھیے گا، دعا کبھی رد نہیں ہوتی، دعا کبھی ضائع نہیں جاتی۔
مدینہ منورہ کے رہنے والوں کے بقول شیخ خالد الشمسان رحمہ اللہ اکثر اپنی دعاوں میں یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ اے اللہ میرے بیٹے ولید کو مسجد نبوی یا مسجد الحرام کا امام بنادے۔
انھوں نے یہ دعا کئی مرتبہ سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کی تھی۔ ٹویٹر کے ایک سکرین شاٹ کے مطابق 2013 میں انھوں نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ "ولید جو میرے بڑے بیٹوں میں سے ہے اللہ اسے توفیق دے، میں اللہ سے دعا مانگتا ہوں کہ ہم اسے جلد رسول اللہ ﷺ کی مسجد میں امام اور خطیب دیکھ سکیں”
ہوتا وہی ہے جو اللہ کو منظور ہو، شیخ خالد الشمسان کی اپنے بیٹے کے حق میں مانگی ہوئی دعائیں تو قبول ہوچکی تھیں لیکن ان کی اپنی زندگی کے دن پورے ہوچکے تھے۔
شیخ خالد، پانچ سال قبل وفات پاگئے جبکہ آج اُن کا بیٹا ولید امام کعبہ بن گیا۔ شیخ خالد الشمسان کی دعائیں بارگاہ رب العالمین میں تب مقبول ہوئیں جب وہ خود رب کے مہمان بن چکے تھے۔
اللہ تعالی اُن پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے۔ برسوں مانگی گئی دعائیں رنگ لا چُکی ہیں اور ولید بن خالد اب فضلیۃ الشیخ ڈاکٹر ولید بن خالد الشمسان امام المسجد الحرام بن چکے ہیں۔
اس سے پہلے شیخ ولید الشمسان مدینہ منورہ کی جامع مسجد قباء کے امام و خطیب تھے۔ اللہ تعالی انھیں اپنی نئی ذمہ داریاں نبھانے کی توفیق سے نوازے۔ دار نیوز کی ٹیم ان کے لیے دعا گو ہے۔