اسرائیل نے یکے بعد دیگرے حملے کرکے لبنان کے دار الحکومت بیروت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا کے بقول اسرائیل نے بیروت کے جنوبی حصے کو ٹارگٹ کرتے ہوئے 40 سے زائد میزائل حملے کیے ہیں۔
کہا جاتا ہے بیروت کے جس حصے کو اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے، یہی وہ جگہ ہے جہاں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ مقیم تھے۔ حالیہ شدید حملوں کے بعد حسن نصر اللہ کے متعلق متضاد خبروں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔
عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ حالیہ حملوں کا نشانہ بن گئے ہیں تاہم ابھی تک حزب اللہ کے ذرائع نے ان کے متعلق کوئی حتمی خبر نہیں دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے اعلان کے مطابق حملوں میں رہائشی عمارتوں کے نیچے حزب اللہ کے زیر انتظام ہتھیار بنانے اور ان کو ذخیرہ کرنے کے مراکز موجود تھے جنھیں نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ حملے کے وقت وہاں موجود تھے۔ البتہ اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ ان کی موت واقع ہو گئی ہے یا نہیں۔
دوسری طرف ایران نے حزب اللہ کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا اور حکومت کے سرپرست اعلٰ آیت اللہ خامنائی نے اپنی مشہور زمانہ جنگی انگوٹھی پہن لی ہے، جس کا مطلب ایراینیوں کے ہاں جنگی مہم کا اغاز سمجھا جاتا ہے۔