پاکستانی سیاست اور میڈیا میں آج کل ٹرمپ خاندان سے قربتیں بتائی اور دکھائی جا رہی ہیں۔
ایک طرف پی ٹی آئی کا لندن چیپٹر ذولفی بخاری کی قیادت میں ٹرمپ فیملی سے تعلقات جتلا رہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کے صحافتی ذرائع پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کے ٹرمپ خاندان سے گہرے مراسم ظاہر کر رہے ہیں۔
یہ بر صغیر کا پُرانا کلچر ہے کہ جو بھی طاقت میں آتا ہے اُس کے ساتھ ذاتی تعلقات کا شوشہ چھوڑ کر لوگوں پر رُعب اور دبدبہ بنایا جاتا ہے۔
اسلام آباد کے صحافی وقار ستی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے دوست اور نو منتخب امریکی صدر کے داماد جیرڈ کشنر سے ملاقات کی ہے۔
وقار ستی کی ٹویٹ کے مطابق بلاول اور جیرڈ آکسفورڈ میں ملے تھے اور وہیں ان کی دوستی ہوئی تھی۔ ان کے مطابق بلاول نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران جیرڈ کے ساتھ خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
جبکہ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ جیرڈ کشنر اب سیاست جھوڑ چکے ہیں اور وہ اب ٹرمپ انتظامیہ کا حصہ بھی نہیں ہیں۔ تاہم اس تاثر کو زائل نہیں کیا جاسکتا کہ وہ ٹرمپ یا امریکی حکومت سے پاکستان یا بلاول کی حمایت حاصل نہیں کر سکیں گے۔