"ہم خواب دیکھتے ہیں اور اپنے خوابوں کو پورا کرتے ہیں” کے نعرے کے تحت مملکت سعودی عرب اپنا 94 واں قومی دن منا رہی ہے، جو کہ ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔
یہ نعرہ کیوں منتخب کیا گیا؟ دراصل یہ نعرہ سعودیوں کے خوابوں اور ان کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ سعودی قیادت نے اپنے خوابوں کو حقیقتوں کی راہ دکھلا دی ہے۔
"نحلم ونحقق” ہم خواب دیکھتے ہیں اور اپنے خوابوں کو پورا کرتے ہیں۔ کیا گھن گرج ہے، کیا کھنک ہے، کیا رعب و دبدبہ ہے، کیا ابلاغ ہے، کیا پیغام ہے، کیا برجستگی ہے، نعرے کا نعرہ اور عزم کا عزم، کمال ہے واللہ۔
یہ نعرہ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ کے "ویژن 2030” کی مجسم صورت ہے۔
یہ نعرہ گزشتہ سال 93 ویں قومی دن کی تقریب کے دوران شروع کیا گیا تھا، اسے اس سال 94 ویں قومی دن کے نعرے کے طور پر بھی برقرار رکھا گیا ہے۔
یہ نعرہ علامت ہے ان تمام منصوبوں کو نمایاں کرنے کی جو مملکت کے ویژن 2030 کا حصہ ہیں، اور یہی منصوبے تمام شعبوں میں سعودی عرب کی پوزیشن اور قائدانہ کردار کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اپنے ملک کے لیے سعودیوں کے خواب اس وقت سے نہیں رکے جب سے بانی مملکت شاہ عبد العزیز آل سعود رحمہ اللہ نے مملکت کو "لا اله الا الله محمد رسول الله” کے نام سے متحد کیا تھا۔ وہ تاریخی دن 23 ستمبر 1932 کا دن تھا۔
سعودی قوم اپنے بانی رحمہ اللہ کی اس موقع پر کی گئی جہود کو آج تک نہیں بھولی، اور نہ کبھی بھولے گی۔
آج جبکہ ہر طرف نئی حقیقتوں اور بڑے ترقیاتی منصوبوں نے سعودی عرب کو نیا تعارف اور نئی پہچان دے دی ہے، اس کے باوجود سعودی قوم اپنے بانی رحمہ اللہ کی بات اور ان کے نصب العین کو تھامے ہوئے ہے۔
سعودی قوم اپنا دن مناتے ہوئے، اپنی مملکت کی تاریخ کے یکے بعد دیگرے تمام آباء واجداد کو یاد رکھتی ہے۔ بلاشبہ وہ خطوط اور نقوش جو مملکت کے بانی رحمہ اللہ نے مقرر کیے تھے، سعودیوں نے انہی قدموں پر چلتے ہوئے مختلف سطحوں پر اپنے ملک کی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔
ویژن 2030 جو کہ اپریل 2016 میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہ اللہ اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہ اللہ کی ہدایات پر لانچ کیا گیا تھا، اس نے مملکت کو ایک نیا، بے مثال، تاریخی اور قابل ذکر تعارف عطا کیا ہے۔
اس وژن کا مقصد معاشی ترقی اور معیار زندگی کو بہتر بنا کر، خوشحال اور امید افزا مستقبل کی تعمیر کرنا ہے۔
یہ وژن، مملکت کے پرجوش اور تخلیقی نوجوانوں کے لیے موقعوں سے بھرپور ہے۔ یہ تبدیلی کا سب سے بڑا اور سب سے پرجوش منصوبہ ہے۔
سعودی عرب اس وقت ایک نمایاں علاقائی اور بین الاقوامی پوزیشن رکھتا ہے۔ اس کی یہ پوزیشن، مضبوط عالمی اعتماد کی حامل ہے۔
مملکت کا وژن 2030 شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہ اللہ کی براہ راست نگرانی، رہنمائی اور ہدایات کے مطابق یکے بعد دیگرے کامیابیوں کے حصول میں، آگے بڑھ رہا ہے۔